یہ اسلامیات کے باب میں "ایثار" کے تصور پر روشنی ڈالی گئی ہے، جسے دوسروں کی ضروریات کو اپنی ضروریات پر ترجیح دینا بتایا گیا ہے۔ یہ ایک اعلیٰ اخلاقی صفت ہے جو اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کا ذریعہ ہے۔ قرآن و حدیث سے اس کی اہمیت اجاگر کی گئی ہے کہ سچا ایمان ایثار کا تقاضا کرتا ہے۔ باب میں ایثار کے فوائد تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں، جن میں اللہ کی قربت، باہمی محبت، معاشرتی امن و سکون، اور لالچ و خود غرضی کا خاتمہ شامل ہیں۔ یہ محض سخاوت سے بڑھ کر ہے، کیونکہ اس میں اپنی پسندیدہ چیزوں کی قربانی شامل ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کی زندگی سے ایثار کی متعدد مثالیں پیش کی گئی ہیں، جیسے کھانا کھلانا، کپڑے بانٹنا، بیماروں کی مدد کرنا، اور قرض معاف کرنا۔ خلاصہ یہ ہے کہ ایثار معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے اور دنیا و آخرت کی کامیابی کا باعث بنتا ہے۔